غم
حیات کا جھگڑا مٹا رہا ہے کوئی
چلے
آو کے دنیا سے جا رہا ہے کوئی
ازل
سے کہ دو کے رک جائے دو گھڑی
سنا
ہے آنے کا وعدہ نبھا رہا ہے کوئی
وہ
اس ناز سے بیٹھے ہیں لاش کے پاس
جیسے
روٹھے ہوے کو منا رہا ہے کوئی
پلٹ
کر نہ آ جائے پھر سانس نبضوں میں
اتنے
حسین ہاتھوں سے میت سجا رہا ہے کوئی
احمد
فراز
![]() |
HOME |
No comments:
Post a Comment
Hey Friends, How Was My Poetry?